تیری مٹی کبھی مٹی میں اتر جاےگی
کیسکو معلوم سفر ختم کہاں ہوتا ہے
جانے کس موڈ پی یہ ریل ٹھہر جاےگی
سج دھج کر جب موت کی شہزادی آےگی
نہ سونا کام ایگا نہ چاندی ایگی
چھوٹا سا ہے تو بڑے ارمان ہیں تیرے
مٹی کا تو سونے کے سامان ہیں تیرے
مٹی کیا مٹی میں جس دن سمےگی
نہ سونا کام ایگا نہ چاندی ایگی
دھن دولت سے خالی ہونگے اک دن تیرے ہاتھ
انت سمے بھگوان بھجن جاےگا تیرے ساتھ
اس دن تجھکو وید کی وانی یاد ایگی
نہ سونا کام ایگا نہ چاندی ایگی
اچچھے کئے ہیں کرم تونے پایا مانو تن
پاپ میں کیوں ڈوبا ہے یہ پاپی چنچل من
پاپ کی نییہ جس دن تجھکو رلاےگی تجھکو ڈبہ یگی
نہ سونا کام ایگا نہ چاندی ایگی
آپکا
بھوا نند ار یہ
No comments:
Post a Comment